بیگم


بندر Ú©ÛŒ طرØ+ مجھے نچاتی ہے میری بیگم
دن میں بھی ستارے دکھاتی ہے میری بیگم

چغلیوں میں لگتا ہے ماسٹرز کیا اِس نے
Ù…Ø+Ù„Û’ بھر میں Ø¢Ú¯ لگاتی ہے میری بیگم

پنجابی بولتی ہے انگریزی لب و لہجے میں
یوں سوسائٹی ہائی بناتی ہے میری بیگم

خواب میں ڈر کر جاگ جاتا ہوں اکثر
بغیر میک اپ جب یاد آتی ہے میری بیگم

مجھے دیتی ہے کھانے میں کریلے اور کدو
خود ہر روز روسٹ اڑاتی ہے میری بیگم

ہر موضوع پر بولتی ہے جاہلوں Ú©ÛŒ طرØ+
بولنے میں نہیں مات کھاتی ہے میری بیگم

دکھائی دیتی ہے کبھی رفیق تو کبھی فیقا
رات کو جب سوٹا لگاتی ہے میری بیگم

رونے دھونے میں کوئی نہیں اس کا ثانی
ہر میت پر بلائی جاتی ہے میری بیگم

بن ٹھن کر جب دیکھتی ہے مجھے پیار سے
پھر جھوٹ مجھ سے بلواتی ہے میری بیگم

ہر وقت رونا روتی ہے مہنگائی کا
لیکن روز بیوٹی پارلر جاتی ہے میری بیگم

جب آتے ہیں اس کے ماں باپ ملنے
ظالم سے مثلوم بن جاتی ہے میری بیگم

ہر فیسن دیکھ کر فلموں میں، ڈراموں میں
درزیوں کی سیل بڑھاتی ہے میری بیگم

سسرالی مہمانوں سے ہے اسے خدا کا بیر
بس پانی پر ہی ان کو ثر خاتی ہے میری بیگم

میکے میں مشہور ہے اس کی مہمان نوازی
انکو ناشتے میں پیزا کھلاتی ہے میری بیگم

اپنی زبان سے کہتی ہے خور ہوں میں
مجھے تو لنگور جیسی نظر آتی ہے میری بیگم

کتنے سہانے گزرتے ہیں اپنے وہ دن
جن دنوں میکے چلی جاتی ہے میری بیگم

اپنے آٹھ بھائیوں کا جب دیتی ہے Ø+والہ
ایسے دھوتی ہے گیلی کرواتی ہے میری بیگم

طاہر تو ایک ادارے میں ہے ادنیٰ ملازم
سب کو سرکاری افسر بتاتی ہے میری بیگم